وزیراعظم کا ہفتے کے روز سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان
وزیراعظم عمران خان نے ملک بھرمیں کوروناوائرس کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن سے عوام شدید مشکلات میں تھی،ہمیں خوف تھا کہ لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار طبقے کا کیا ہو گا۔پاکستان میں حالات چین اور یورپ سے مختلف ہیں،پوری دنیا کی طرح پاکستان نے بھی لاک ڈاؤن کیا،سماجی فیصلے سے وائرس کا پھیلاؤ رک گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سارے صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا کہ اب آسانیاں پیدا کرنی ہیں،تعمیراتی شعبے سے متعلق مزید سیکٹرز کھول رہے ہیں۔معیشت کھولنے اور لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے ہمہ وقت سوچتے رہتے ہیں۔ وزیراعظم نے ہفتے کے روز سے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں عقلمندی سے لاک ڈاؤن کھولنا ہے ،لوگوں نے احتیاط نہ کی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑ جائے گا۔دکانوں ،فیکٹریوں اور تمام شعبہ زندگی کے لیے ایس او پیز بنائے ہیں،تمام پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے کہ ایس او پیز پر عمل کریں،حکومت ڈنڈے کے زور پر عملدرآمد نہیں کرا ئے گی،ایس او پیز پر قوم بن کر عمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام شعبے مشکل میں ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارا ٹیکس کم ہو گیا،حکومت کے پاس پہلے ہی پیسہ کم تھا لوگوں میں کتنا بانٹ سکتے تھے ،میری خواہش ہے کہ ٹرانسپورٹ کھلنی چاہیے ،سپریم کورٹ کی رائے تھی کہ ٹرانسپورٹ کھولی جائے،ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق پوری طرح اتفاق نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں سے کہا کہ اپنے فیصلے خود کریں،صوبوں کے خدشات ہوں تو ایسے کوئی فیصلے نہیں کریں گے۔