بڑی عید میں کئی دنوں تک گوشت سے بنے چٹخارے دار کھانے کھا کر پیٹ کا بُرا حال ہو جاتا ہے۔ اسی لئے کھانے میں اعتدال ضروری ہے۔
مصالحے داراور بُھنی ہوئی کلیجی کا ناشتہ پھر بریانی اورگوشت سے بنے انواع و اقسام کے سالن کا لنچ اور ڈنر یہ اہتمام تو آج کم و بیش ہر گھرمیں ہوگا لیکن گوشت سے بنے لذیذ اور چٹخارے دار کھانے صرف ایک دن تک محدود نہیں اب اس سلسلے کو کئی دنوں تک جاری رہنا ہے اور مسلسل کئی روز تک گوشت کھانےسےصرف طبیعت ہی بوجھل نہیں ہوتی بلکہ کولیسٹرول، بدہضمی، سینے میں جلن، امراض قلب، شوگر، ہائی بلڈ پریشر سمیت دیگر امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔ عید کے بعد ہر گھر سے باربی کیو کی بھینی بھینی مہک محلے بھر کی بھوک میں اضافہ کردیتی ہے لیکن طبی ماہرین کہتے ہیں کہ بھنے گوشت سے باربی کیو بہتر ہے بس بوٹیاں اچھی طرح صاف کرلی جائیں اوران میں خون نہ لگا ہو۔ دوسری جانب بھنے ہوئے گوشت سے بہتر ہے کہ بھاپ اور ابلا ہوا گوشت سبزی کے ساتھ استعمال کیا جائے۔ گوشت کا ضرورت سے زیادہ استعمال اگر فوری طور پر نقصان نہ بھی دے تو آنے والے دنوں میں کئی دیگرامراض کا سبب ضرور بن سکتا ہے۔ اس لئے بہتر یہ ہے کہ گوشت ضرورکھائیں لیکن اعتدال کادامن ہاتھ سے نہ چھوٹنے پائے