سارے ملک میں قائم مقام لگے ہوئے ہیں سمجھ نہیں آتاایسا کیوں ہے. چیف جسٹس
سپریم کورٹ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بینچ کررہاہے،،، وکیل اظہر صدیق نےعدالت کو بتایا کہ کہ چیئرمین نیپرا قائم مقام ہیں،،،اور خواجہ آصف کے رشتے دار ہیں،،،جس پرچیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کا کہنا تھا کہ ملک کو ایڈہاک ازم پر مت چلائیں جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ پی آئی اے اورپی ٹی اےکے چیئرمین بھی قائم مقام ہیں،،، نیپراکے وکیل نے جواب دیا کہ اب یہ معاملہ عدالت میں آ گیا ہے،،،تو حل ہوجائے گا،،،،جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام بھی عدالت نےکرنا ہے،،،تو حکومت کس لیے ہے،،،انہوں نے اٹارنی جنرل سےاستفسار کیا کہ اداروں کو ایڈہاک ازم پر کیوں چلایا جارہا ہے؟،،،اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ خواجہ آصف کیس کے فیصلے کے بعد بہت سے عہدے خالی ہوئےہیں،،،جن پرکمیشن کےذریعے تقرریاں کی جارہی ہیں