افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہوگا،وزیراعظم نوازشریف،دوایٹمی ملک مسئلہ کشمیرکےفریق ہیں عالمی برادری مسئلہ کشمیرسےلاتعلق نہیں رہ سکتی نیٹوجنرل پیٹر
وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف سے نیٹو ملٹری کمیٹی کے چئیرمین جنرل پیٹر نے ملاقات کی جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیراعظم نواز شریف نے نیٹو کمانڈر کے سامنے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اٹھایا،ان کا کہنا تھا کہ بھارت حقیقت کوتسلیم نہیں کررہاکہ کشمیریوں نےآزادی کی تحریک کوجلا بخشی،طاقت کے وحشیانہ استعمال سے سیکڑوں کشمیری بینائی سےمحروم ہوگئے،بھارتی فورسز کے مظالم سے معصوم انسانی جانیں ضائع ہوئیں،انکا کہنا تھا کہ بھارت مسائل پیدا کر رہا ہے اڑی حملے کا الزام پاکستان پر لگانا غیرمنصفانہ ہے،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اورسفارتی حمایت جاری رکھےگا،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ہمسائیوں کےساتھ پرامن تعلقات کاخواہاں ہے،افغان مصالحتی عمل افغانستان میں امن واستحکام کیلئےضروری ہے،افغان حکومت کی درخواست پرتعمیرنوکےعمل میں تعاون کررہےہیں،پاکستان کی سول اور فوجی قیادت افغان قیادت سےرابطے میں ہے،افغانستان میں امن و استحکام کے لئے گزشتہ روز پاکستان نے پچاس کروڑ ڈالر امدا کا اعلان کیا،انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطے کے استحکام کیلئے ناگزیر ہے،حکومت کی افغان پالیسی واضح ہے،دہشتگرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکا دشمن ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو پوری قوم اور سیاسی قیادت کی حمایت حاصل ہے،آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی،اس موقع پر نیٹو کمانڈر کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے،گزشتہ سالوں میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نےاہم پیشرفت کی، پاکستان کی وسیع مہم کےموثرنتائج برآمدہوئے، پاکستان نیٹو کا اہم اور روایتی شراکت دار ہے،ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر سے لاتعلق نہیں رہ سکتی،دوایٹمی ملک مسئلہ کشمیرکےفریق ہیں، کشمیرکامسئلہ حل ہوناباقی ہے