کراچی موجودہ وسائل اوراختیارات سے ٹھیک ہوسکتا ہے۔ مصطفی کمال
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفی کمال نے ایک بار پھر کراچی کی شہری حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی ان ہی وسائل اوراختیارات سے ٹھیک ہوسکتا ہے۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے پاس آج بھی کچرا اٹھانے کے وہی اختیارات ہیں جوہمارے پاس تھے،کراچی ان ہی وسائل اوراختیارات سے ٹھیک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے اپنے دور نظامت کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس وقت بہترین میئر کا ایوارڈ دیا گیا تھا اور اب بین الاقوامی جریدے میں کراچی کو گندا ترین شہر کہا جارہا ہے۔ انہوں نے ان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اچھا کام کرنے والوں کا انجام برا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان سے مدد مانگ رہا ہے،پاکستان کو اس کی مدد کیلئے قوت کا استعمال کرنا پڑے گا، اگربھارت نے جنگ شروع کردی ہے تو ہمیں بھی جواب دینے کی ضرورت ہے، دنیا مطلبی ہے، ہم عالمی دنیا سے امید نہیں کر سکتے کہ وہ اس معاملے میں کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی اخلاقی مدد سے آگے بڑھ کر مدد کی جائے اور مسلمانوں کا قتل عام روکا جائے۔اس سے قبل احتساب عدالت میں ساحل سمندر کی اراضی کی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی ،جہاں پاک سر زمین پارٹی کے چئیرمین سید مصطفی کمال اور سابق ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائم خانی سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔نیب پراسٹیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان کے گھر نوٹس بھیجے جاچکے ہیں، ملزمان کے وکلا نے کہا کہ ریفرنس کے قابل سماعت ہونے پر تضاد کے باعث دلائل کی اجازت دی جائے،جس پر عدالت نے ملزمان کے وکلا کو مہلت دیتے ہوئے سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کردی۔