وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس،شعبہ زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیر اعلی آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شعبہ زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا-وزیر اعلی عثمان بزدار نے کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے بعض اقدامات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو سال ہو چکے، محکمہ زراعت نے صرف میٹنگز کیں -کسانوں کوسہولتوں کی فراہمی کیلئے عملی طور پر پیشرفت نہ ہونے کے برابر ہے - اب اس سلسلے کو ختم کر کے فوری طور پر پائیدار اقدامات کرنا ہوں گے- میں خود محکمہ زراعت کا دورہ کروں گا -کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات میں مزید تاخیر قطعا برداشت نہیں کی جائے گی- زرعی شعبہ معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے - زرعی شعبے میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے - زراعت کے شعبے میں کئے جانے والے اقدامات میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں -محکمے کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے - وزیر اعلی عثمان بزدار نے محکمہ زراعت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے لئے سہولتیں فراہم کرنا محکمہ زراعت کی بنیادی ذمہ داری ہے -انہوں نے ہدایت کی کہ بلڈوزر کی خریداری کے لئے تمام قانونی قواعد و ضوابط کو مد نظر رکھا جائے- خریداری کے لئے خصوصی ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی جائے- انہوں نے کہا کہ پنجاب سیڈ کارپوریشن کو جدید خطوط پر چلانے کے لئے اصلاحات متعارف کرائی جائیں -کارپوریشن کو جدید کارپوریٹ انداز میں چلانے کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں اور کارپوریشن کے بورڈ میں متحرک اور فعال شخصیات کو شامل کیا جائے-انہوں نے کہا کہ ایوب ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سمیت دیگر اداروں کو زرعی ریسرچ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے - زرعی ریسرچ کے شعبے کو جدید تقاضوں کے ہم آہنگ کر کے ہی نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہو سکتے ہیں -پنجاب زرعی صوبہ ہے،زراعت کی ترقی سے معیشت مضبوط ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سے خود محکمہ زراعت کی مختلف سکیموں پر پیشرفت کا جائزہ لوں گا- سیکرٹری زراعت نے محکمے کی کارکردگی اورکسانوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کے بارے میں بریفنگ دی-صوبائی وزیر زراعت نعمان لنگڑیال، مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری زراعت، سیکرٹری زراعت اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ نے اجلاس میں شرکت کی-