چیف سلیکٹر’’سلیکٹ‘‘کرنابورڈکیلیےدردسربن گیا
محس خان کا کا اصرار ہے کہ وہ کوچ کی پوزیشن سے گئے تھے اسی پر واپس ائینگے ، شہریارخان اب90کی دہائی کے کسی ایسے سابق کرکٹر کو عہدہ سونپنا چاہتے ہیں جس نے ماضی میں یہ کام نہ کیا ہو، اگر جلدکوئی کامیابی نہ ملی تو اقبال قاسم، وسیم باری یا ان جیسے کسی آزمائے ہوئے سابق کھلاڑی کو ہی چیف سلیکٹر بنا دیا جائے گا، دوسری جانب بورڈ میں نان کرکٹرزکی شمولیت پر تنقید کرنے والے وسیم اکرم نے پی ایس ایل آفیشل فیصل مرزا کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے اب رمیز راجہ وسیم اکرم اور فیصل مرزا مل کر نیا کوچ ڈھونڈیں گے ، فیصل اولین پاکستانی ٹی ٹوئنٹی لیگ کیلیے بھی غیرملکی پلیئرز اور کوچز سے معاہدوں کیلیے سرگرم رہے تھے، ڈرافٹ میں امریکی بیس بال کھلاڑی کی شمولیت کا ’’کارنامہ ‘‘ بھی انہی نے انجام دیا تھاوسیم اکرم پاکستانی ٹیم کیلیے ڈین جونز کو کوچ بنانا چاہتے ہیں مگر انھیں رمیز کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ایک اور وجہ سابق آسٹریلوی کرکٹر کا ماضی ہے، جو تعصب پر مبنی بیانات کی وجہ سے خاصی تنقید کا سامنا کر چکے ہیں