سندھ اسمبلی کااجلاس شورشرابےکی نذرہوگی
سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا حیدرآباد میں پانی کے بحران پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر متحدہ اراکین نے شور شرابا شروع کردیا، متحدہ اراکین نے سپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا،، اس دوران پانی دو پانی دو کے نعرے لگائے گئے،متحدہ اراکین ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔۔صابر قائمخانی نے کہا کہ پانی کے بحران پر صوبائی وزیر کو مستعفی ہوجاناچاہئے۔۔ جس کے جواب میں جام خان شورو نے کہا کہ گھوسٹ افسران کیخلاف ہونے والی کارروئیوں سے ایم کیو ایم پریشان ہے ۔صوبائی وزیر نے کہاکہ ایم کیو ایم نے اپنے دورمیں جو کچھ کیا وہ بھی سب جانتے ہیں۔احتجاج بڑھا تو اسپیکر نے محمدحسین سے مداخلت کرنے کی درخواست کی ۔۔ اسپیکر نے ایم کیو ایم اراکین کومخاطب کرتےہوئے کہا کہ اگرآپ یہ سمجھتے ہیں کہ شور شرابہ کرکے مجھے منوا لیں گے تو یہ آپ کی بھول ہے۔سندھ اسمبلی میں کے الیکٹرک کے خلاف قرارداد جمع کرائی گئی، سمیتا افضال سید کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے ملازمتوں کے لئے پنجاب کی صرف ایک جامعہ کے امیدوار طلب کئے ہیں، صرف پنجاب کی جامعہ کے افراد کو ملازمتوں کی آفر کرنا غیر آینی ہے۔۔۔ شورشرابے کے باعث اجلاس صرف دوگھنٹے ہی چل سکا۔۔۔۔جس کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا۔۔۔