پانامہ لیکس کی تحقیقات ہونی چاہئیں،ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو ایسا کمیشن بنائے جس پہ سب کو اعتماد ہو : شاہ محمود قریشی

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن اس بات پر متفق ہیں کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات ہونی چاہئیں ، تجویز کیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی بنا لیں جو ایسا کمیشن بنائے جس پہ سب کو اعتماد ہو ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن ہو جسے انٹرنیشنل فنانشل ایکسپرٹس کی معاونت حاصل ہو۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کمیشن کی نوعیت پارلیمانی کمیٹی طے کرے،باقی چیف جسٹس پر چھوڑ دیں کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس طے ہونے چاہئی، ماضی کے کمیشن کی رپورٹ پبلک نہیں ہوئی, اس کمیشن کا ٹائم فریم طے ہونا چاہئے ارجنٹینا کے صدر کے خلاف تحقیقات شروع ہوچکی, ہیں آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے استعفی دےدیا. یورپ کے تمام ممالک میں تحقیقات کا آغاز ہوگیا ہے۔ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کراچی میں صرف گیارہ فیصد ٹرن آوٹ رہا جو عوام کی عدم دلچسپی ثابت کرتا ہے آپ کہتے تھے کہ کنٹینر سے اتر کر پارلیمٹ میں آئیں ہم نے پارلیمٹ میں مسئلہ رکھ دیا، پانامہ لیکس کی فہرست میں ایک خاندان نہیں دو سو پاکستانی ہیں اگر حکومتی لوگوں پر اسٹیٹ بنک اور نیب کے پر جلتے تو دیگر لوگوں پر ہی کاروائی کر دیں الیکشن کمیشن میں, جمع کرائے گئے گوشوارے اگر غلط ہیں تو ایکشن کون لے گا ہمیں احتجاج اور دھرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔