گوگل پر عائد 150 ملین یورو کا جرمانہ برقرار
فرانسیسی عدالت نےامریکی ٹیکنالوجی جائنٹ گوگل پرعائد کیے جانے والے 150 ملین یورو جرمانے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ صادر کردیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرزکے مطابق فرانس کے اینٹی ٹرسٹ واچ ڈاگ نے اختیارات سے تجاوز کرنے اورمشتہرین کے ساتھ امتیازی سلوک پرگوگل کی بانی کمپنی الفا بیٹ کےخلاف کیس دائر کیا تھا۔ فرانسیسی عدالت نے اس کیس کے تناظرمیں 2019 میں 150 ملین یوروجرمانہ عائد کرتے ہوئے گوگل پر غیر واضح اشتہارات چلانے کا الزام عائد کیا تھا۔ فرانس کے مسابقی کمیشن کی جانب سے گوگل پر کیا جانے والا یہ پہلا جرمانہ تھا۔ ٹیکنالوجی جائنٹ کی جانب سے اس عدالتی فیصلے اور جرمانہ ختم کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی ۔گوگل ترجمان کا اس بارے میں کہنا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کو مکمل طور پر پڑھے بنا اس پر کوئی اقدام نہیں اٹھائیں گے۔عدالتی فیصلے میں گوگل کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ ایک سالانہ رپورٹ جاری کرے گا، جس میں ان تمام ویب سائٹس کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی جن کے ایڈزاکاؤنٹس گوگل کی پالیسیوں کی خلاف ورزی پر معطل کیے گئے، جب کہ رپورٹ میں مشتہرین کی جانب سے کی گئی خلاف ورزیوں کی تفصیل بھی بیان کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں روسی عدالت نے بھی حکومت کی وضع کردہ کانٹینٹ پالیسی کی متواتر خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گوگل پر 7 ارب روبیل سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا تھا۔ماسکو کی عدالت نے گوگل کی جانب سے روس میں غیر قانونی قرار دیے گئے مواد کو ہٹانے میں متواتر ناکامی کے بعد یہ فیصلہ صادر کیا تھا۔گوگل کو اپنے پلیٹ فارم سے مذکورہ مواد ہٹانے کے لیے متعدد بار وارننگ جاری کی گئی لیکن گوگل نے ان احکامات پرعمل درآمد نہیں کیا۔حکومتی پالیسیوں کو مسلسل نظر انداز کرنے پرعدالت نے گوگل کی سالانہ آمدنی کو مدنظررکھتے ہوئےاس امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ پر7 ارب 20 کروڑ روبیل ( 98 ملین ڈالر) جرمانہ عائد کیاتھا. گوگل کے ساتھ روسی حکام کا یہ پہلا تنازعہ نہیں ہے اس سے قبل رواں سال مئی میں روسی میڈیا واچ ڈاگ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اگر گوگل اپنے پلیٹ فارم سے منشیات، تشدد اور انتہاپسندی پر مبنی 26 ہزار پوسٹ نہیں ہٹاتا تو روس میں گوگل کی رفتار کو کم کردیا جائے گا۔