قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم نے حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ہفتہ وارتعین کے فیصلے پراحتجاج کرتے ہوئے اس ماہانہ بنیادوں پرکرنے کی سفارش کی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں اوگرا کے چیئرمین سعید احمد نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ملک میں دوہزارآٹھ سے نئے سی این جی سٹیشنزکے قیام پرپابندی عائد ہے تاہم مختلف مراحل پر رُکے ہوئے پینسٹھ سٹیشنز کے حوالے سے انرجی کمیٹی نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا جس پرکمیٹی نے اوگرا کوہدایت کہ اس کے متعلق وزیراعظم کے چاراکتوبر دو ہزار گیارہ کے فیصلے پرعمل کیا جائے۔ کمیٹی اراکین نے کہا کہ پابندی کے عرصے کے دوران اوگراحکام نے سی این جی اسٹیشنزکے قیام پرکرپشن کی جس پرچئیرمین اوگرا کاکہنا تھا کہ اس حوالے انکوائری نیب کے پاس ہے۔ کمیٹی اراکین نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کا ہفتہ وار تعین عوام کےلئے مشکلات کا باعث ہوگا جبکہ جمشید دستی کا موقف تھا کہ مشیر پٹرولیم سیاسی آدمی نہیں اورمختلف اداروں کے سربراہان بھی انہوں نے اپنی مرضی ہی سے لگا رکھے ہیں۔ کمیٹی نے گیس چوری کے واقعات کی روک تھام میں گیس عملے کے ساتھ پنجاب پولیس کے عدم تعاون پرآئی جی کوآئندہ اجلاس میں طلب کرلیا جبکہ مظفرگڑھ میں سوئی گیس حکام پرفائرنگ کی ایف آئی آرمیں التواء پرڈی ایس پی اورایس ایچ اومعطل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کمیٹی نے مختلف اداروں میں بھرتیوں کا ریکارڈ بھی آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔