میمو کیس، چیف لاء آفیسر پوری حکومت کا نمائندہ ہوتا ہے،کیا ہرکیس میں پوچھنا پڑے گا کہ حکومت نے آپ کونمائندگی کی اجازت دی ہے یا نہیں؟۔ چیف جسٹس
اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق سپریم کورٹ میں لاھور پولیس تشدد کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کے موقع پر پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے میمو سکینڈل میں پریس ریلیز جاری کرنے پر ان کی سخت سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جب چیف لا ءآفیسرموجود ہوں تواس کا مطلب ہے کہ پوری حکومت کا نمائندہ موجود ہے۔آپ بھی آئین کے پابند ہیں اورہم بھی،آپ کونوٹس بھیجنا ضروری بھی نہیں ہے، اگر معلوم ہو کہ معاملہ اہم ہے تو عدالت میں خود پیش ہونا آپ کے فرائض میں شامل میں ہے ،،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملک ہے توہم ہیں اورملک کی عزت سےہی ہماری عزت ہے،انہوں نے کہا کہ اگرآپ چاہتے ہیں کہ ہرمعاملے میں ہم آپ کوحکومت سے اجازت لینے کا کہیں توہمیں اعتراض نہیں لیکن ایسا کرنے سے اٹارنی جنرل آفس کی کوئی عزت نہیں رہے گی.