سپریم کورٹ میں ایبٹ آباد طیارہ حادثے بارے درخواست دائر کردی گئی۔
سپریم کورٹ میںحالیہ چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارہ حادثے کے بارے میں درخواست دائر کردی گئی ۔درخواست دائر میں موقف اختیارکیاگیا کہ مئی 2016میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایٹی آر گراونڈ کر دیے تھے ، سیاسی دباو پر یہ طیارے دوبارہ اڑنے لگے ۔اے ٹی آر اور اے32طیاروں کی خریداری کے معاہدے طلب کیے جائیں ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ۔ درخواست میں کہا گیا کہ فضائی حادثوں کے حوالے سے پی آئی اے کا شمار دنیا کی پہلی 5بدترین ایئرلائنز میں ہوتاہے ۔ پاکستان میں سیکڑوں افراد فضائی حادثوں کی نذر ہوچکے۔مئی 2016میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایٹی آر گراونڈ کردیے تھے ،سول ایوی ایشن اپنے ہی تحریری حکم پر عمل نہ کراسکی اور سیاسی دباوپر یہ طیارے دوبارہ اڑنے لگے ۔عدالت سے استدعاہے کہ پیسنجر سیفٹی کا ریکارڈ ، اے ٹی آر اور اے32طیاروں کی خریداری کے معاہدے طلب کییجائیں ۔ ایڈووکیٹ طیب شاہ کی درخواست میں بابراعوان کووکیل بنایاگیاہے ۔عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ طیاروں کے اسپیئر پارٹس کی بروقت فراہمی سے متعلق ریکارڈ بھی طلب کیا جائے۔