2.5 ارب ڈالر کے بانڈز کی فروخت سے مقامی کرنسی پر دباﺅ کم ہو گیا ہے۔ میاں زاہد حسین
پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ 2.5 ارب ڈالر کے بانڈز کی فروخت سے مقامی کرنسی پر دباﺅ کم ہو گیا ہے۔ اسلام آباد دھرنے نے بھی روپے کو متاثر کیا تھا جس کے اثرات زائل ہو رہے ہیں اور ڈالر کے مقابلہ میں روپےہ مستحکم ہو جائے گا۔ بانڈز کی فروخت سے جہاں زر مبادلہ کے ذخائر کی صورتحال بہتر ہو ئی ہے وہیں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھا ہے۔ پاکستانی بانڈز کا دیگر ممالک کے بانڈزکی فروخت اور شرح سود کا تقابل نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ ہر ملک کے حالات الگ الگ ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ بانڈز کی فروخت کے علاوہ برآمدات، ترسیلات اور سرمایہ کاری میں اضافہ سمیت دیگر اقدامات کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے جس کے لئے ایکسپورٹ پیکج پر عمل درآمد اور ریفنڈز کی ادائیگی ضروری ہے۔ اسی طرح ترسیلات بڑھانے کیلئے دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو ترغیبات دینے کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنا سرمایہ بینکنگ چینل کے ذریعے پاکستان بھیج سکیں۔ سیاسی کشیدگی میں کمی سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار متحرک ہو جائیں گے جس سے ملک کو ادائیگیوں کو متوازن رکھنے میں مدد ملے گی۔