اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ایکٹ2017 کی معطل شدہ شق 202 بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے چار سیاسی جماعتوں کی درخواست پر سماعت کی، عدالت میں سیاسی جماعتوں کے وکلا پیش ہوئے، عدالت کو دلائل میں بتایا گیا کہ موجودہ ترمیم آئین کی شق نمبر سترہ سے متضاد ہے، موجودہ ترمیم کے مطابق ہر رجسٹرڈ پارٹی کے لئے لازمی ہے کہ دو لاکھ روپے اور دوہزار پارٹی اراکین کی شناختی کارڈ بمہ حلف نامہ جمع کرائے، آئینی طور پر نئے ترمیم شدہ ایکٹ غیر قانونی ہے آرٹیکل 202 اسی ایکٹ میں سیاسی پارٹی کی تعریف سے متصادم ہے، جسٹس عامر فاروق نے ڈائریکٹر الیکشن کمیشن سے استفسار کیا،کیا نئے پارٹیوں کی رجسٹریشن کے لئے دو لاکھ روپے اور دوہزار رکن پارٹی شناختی کارڈ لازمی ہے، ڈائریکٹر الیکشن کمیشن نے مثبت میں جواب دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل شدہ الیکشن ایکشن دوہزار سترہ کی شق دو سو دو بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نےمعاملے پر الیکشن کمیشن اور وفاق سے تحریری جواب طلب کرلیا۔