یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے ممبر واجد خان کا چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط
(لندن نماہندہ خصوصی ) یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے ممبر واجد خان کی طرف سے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کو خط ارسال کیا گیا ہے۔ جس میںانسداد دهشت گردی عدالت میں بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں فوری اور تیز ترین فراہمی انصاف کی درخواست کی گئی ہے۔ کیس میں نامزد ملزمان گزشتہ تین سال سے جیل میں قید ہیں۔ خط کا متن
کیس میں تیز ترین اور آزادانہ انصاف کی فراہمی کے لیے چیف جسٹس سے درخواست ممبر آف یورپین پارلیمنٹ واجد خان نے کہا ہے کہ دنیا میں کسی کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جاتی یہ قانون اور انسانیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہیں پاکستان بھی انسانی حقوق میسر کرنے والا ایک بہترین ملک ہے جھاں سے انصاف ملنے کی امید ہے کسی شخص کو بلاوجہ سزا دینا اور اس کی تزہیک کرنا انسانیت کے خلاف ہے برسٹر فہد کے کیس میں گرفتار ملزمان کے ساتھ انصاف کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اصل ملزمان کو کیفرکردار پر پہنچا کر برسٹر فہد کے خاندان کو انصاف دیا جانا چاہیے انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ راجہ ارشد اور برسٹر فہد کو انصاف دیں کیونکہ راجہ ارشد کا خاندان بھی انصاف کے لیے بھٹک رہا ہے قانونی ماہرین کی موجودگی میں غیر جانبدار انکوائری کرائی جاۓ اور اصل ملزمان کو سزا دی جاۓ یاد رہے کہ برسٹر فہد کا قتل 2016 میں اسلام آباد میں ہوا جس کے الزام میں راجہ ارشد کو گرفتار کیا گیا ہے اس سلسلے میں راجہ ارشد کے صاحبزادے راجہ عثمان نے اپنے والد کو انصاف دلوانے کے لیے ایک تحریک کا آغاز کر رکھا ہے تاکہ انھیں اور برسٹر فہد کو انصاف مل سکے راجہ عثمان نے کہا ہے کہ ان کے والد کو بلاوجہ قتل کیس میں پھنسایا جا رہا ہے جو سراسر زیادتی ہے وہ برسٹر فہد کے خاندان کے ساتھ مل کر اصل قاتلوں تک پہنچنا چاہتے ہیں