ہزارہ والے بھی اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے ہم ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ
سپریم کورٹ میں سانحہ کوئٹہ ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ ہزارہ قبائل کی جانب سے نسل کشی پر جوڈیشل تحقیقات کی استدعا کی گئی۔ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ کرم ایجنسی اور پارہ چنار میں دہشتگردی کا خدشہ ہے۔ فرقہ واریت کیلئے ایسی کارروائیاں کی جائیں گی ۔ ایجنڈے کے تحت ہزارہ والوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہمیں پہلے اپنا بارڈر محفوظ بنانا ہوگا،تفتان بارڈر سے نکلنے والا ٹرک حیدرآباد میں پکڑا جاتا ہے۔ راستے میں موجود چیک ہوسٹوں والے اداروں کو جواب دینا ہوگا۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ حکومت ہزارہ برادری کے مسائل پر توجہ دے۔ ہزارہ والے بھی اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے ہم ہیں۔ ہزارہ قبائل کی سکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کمیشن رپورٹ میں سابق وزیر داخلہ کے حوالے سے ذاتی ریمارکس دیے گئے۔ عدالت رپورٹ سے ریمارکس حذف کرے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ کمیشن رپورٹ عدالت کا فیصلہ نہیں ہے۔ آپ کے نقطے کا جائزہ لینگے۔ وکیل بلوچستان بار کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے کالعدم تنظیم کے سربراہ سے ملاقات کیوں کی؟ جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اس معاملے میں نہیں جائیں گے۔ عدالت عظمی نے سانحہ کوئٹہ ازخودنوٹس نمٹا دیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ تفصیلی حکم نامہ چیمبر میں لکھوائیں گے۔