پاکستان مستقبل میں کسی کی جنگ نہیں لڑے گا:وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک الفاظ میںکہاہے کہ پاکستان مستقبل میں کسی کی جنگ نہیں لڑے گا اور نہ ہی کسی کاآلہ کاربنے گا کیونکہ ملک اس کی بھاری قیمت اداکرچکاہے۔ ترکی کے نیوزچینل ٹی آر ٹی ورلڈکوایک انٹرویو میں وزیراعظم نے کہاکہ افغان جہاد کے بعد پاکستان نے 80ہزارقیمتی جانوں، چالیس لاکھ افغان پناہ گزینوںکی میزبانی اور ملک میں دہشتگردی اور کلاشنکوف کلچر کی صورت میں بھاری قیمت ادا کی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اب بھی ان مسائل سے نکلنے کی کوشش کررہاہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اب قیام امن کے لئے اتحادی ملک بنے گا اوراس سے ماضی کی طرح دہشت گردی کے خلاف مزید اقدامات کامطالبہ نہیں کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن عمل کے سہولت کار کا کرداراداکررہاہے۔وزیراعظم نے پاکستان اورترکی کے تعلقات کے حوالے سے کہاکہ قیام پاکستان سے قبل برصغیر کے مسلمانوں کا ترکی کے ساتھ اس وقت کی واحدخودمختاراسلامی ریاست ہونے کے باعث خصوصی تعلق تھا۔انہوں نے مزید کہاکہ اس خطے کے عوام نے ترکی کی جدوجہد آزادی کے لئے مالی معاونت بھی کی انہوں نے کہاکہ برادرملک کے دورے کے دوران فریقین نے آئندہ پانچ سے دس برسوں کے دوران دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے کے لئے ورکنگ گروپ تشکیل دینے کافیصلہ کیاہے۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ چین پاکستان کاقریبی معاون ہے کیونکہ وہ قومی معیشت کی ترقی کے لئے اقتصادی زونزاورگوادرکی بندرگاہ قائم کرنے میں تعاون کررہاہے۔