چترال میں برف باری رحمت کی بجائے زحمت بن گئی۔
ملک کے شمالی علاقوں میں برف برف کا سلسلہ جا ری ہے ۔ چترال میں شدید برف با ری سے کاروبار زندگی ٹھپ ہوکر گیا ہے ۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر اور بازار میں رش بہت کم ہوتا ہے۔ شدید سر دی کی وجہ سے لو گ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ مہنگا ئی سے ستا ئے عوام شدید مشکلات سے دو چار ہیں ۔بجلی کی نرح آئے روز مہنگے ہوجا نے سے لوگ بجلی نہایت احتیاط سے خرچ کرتے ہیں ۔محکمہ جنگلات کے ڈویڑنل فارسٹ آفیسر شوکت فیاض خٹک کا کہنا ہے کہ چترال میں جنگلات کی پیداوار بہت کم ہے جبکہ اس کی استعمال بہت زیادہ ہے اور متبادل ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے لوگ لکڑی جلاتے ہیں جس سے جنگلات پر بہت بوجھ پڑتا ہے اور اگر متبادل توانائی یا ایندھن کا بندوبست نہیں کیا گیا تو اگلے تیس سالوں میں کوئی درخت نظر نہیں آئے گا۔ مقامی لوگوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہو ئے کہا ہے کہ چترال میں گیس کے منصوبے پر فوری طور پر دوبارہ کام کا آغاز کیا جائے اور سستی بجلی فراہم کی جائے تاکہ لوگ خود کو سردی سے بچانے اور کھانا پکانے کیلئے گیس یا بجلی کا ہیٹر استعمال کرے تاکہ جنگلات پر بوجھ کم پڑے اور جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی وجہ سے قدرتی آفات آنے سے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان سے بچا جا ئے ۔