کراچی میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا تیسرا واقعہ, تقریبا اسی فیصد علاقے گرمی میں بجلی سے محروم
کراچی میں منگل کی شب کے الیکٹرک کی پانچ سو کے وی کی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کرنے اور بن قاسم کے دو پاور پلانٹ میں خرابی آنے سے کراچی کا اسی فیصد سے زائد حصہ تاریکی میں دوب گیا تھا، عوام رات بھر جاگتے رہے اور کے الیکٹرک کو کوستے رہے، بجلی کی فراہمی متاثر ہونے سے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور سیکڑوں آپریشن ملتوی کردیے گئے-
بجلی کی بندش سے جو علاقے متاثر ہوئے ان میں فیڈرل بی ایریا، گلشن ، بلدیہ صدر ، شیریں جناح کالونی، لائنز ایریا ، لیاری کھارادر، گلشن جمال ، ڈالمیا، کار ساز، اختر کالونی ،ڈیفینس ، محمود آباد، شاہراہ فیصل ، نرسری ، سندھی مسلم سوسائیٹی، ، بہادر آباد ، طارق روڈ ، محمد علی سوسائیٹی،گلشن اقبال کورنگی اور ابراہیم حیدری سمیت دیگر علاقے شامل تھے، جبکہ حساس مقامات سمیت ائیرپورٹ کے علاقے اور سول ایوی ایشن کی بجلی بھی منقطع ہوئی-
بجلی کے بریک ڈاؤن سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی لائن پھٹ جانے کی وجہ سے لاکھوں گیلن پانی ضائع اور شہر کو سپلائی بند ہو گئی ، جس سے شہری سحری میں بوند بوند کو ترس گئے، دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کے بدترین بحران سے کے الیکٹرک کو بری الذمہ قرار دیدیا، نیپرا کے مطابق بریک ڈاؤن فنی خرابی کے باعث ہوا، بن قاسم کے پاور پلانٹس ٹرپ ہوئے اگر کے الیکٹرک کی نااہلی ہوتی تو نیپرا نوٹس جاری کرتی۔ کراچی سمیت سندھ میں گزشتہ سات ماہ کے دوران کراچی میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کایہ تیسرا واقعہ ہے۔