ڈاکٹر فاروق ستارکےگھرپرچھاپےکےخلاف متحدہ کی ہڑتال کےباوجود پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پررواں دواں ہے،تمام مارکیٹیں بھی کھلی ہیں،

کراچی میں رینجرز نے رات گئے متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر اور قومی اسمبلی میں پارٹی کے سینئر پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر پر چھاپہ مارا، فاروق ستار کے گھر کا محاصرہ رکن سندھ اسمبلی محمد کامران کی گرفتاری کیلئے کیا گیا، رینجرز نے آپریشن اور تفتیش کیلئے سپیکر سندھ اسمبلی سے اجازت مانگ رکھی تھی فاروق ستار کے گھر پر چھاپے کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ نے احتجاج کا اعلان کیا، اور عوام سے کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل کی، اس کے باوجود مختلف علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ رواں دواں ہے، بڑی مارکیٹس سمیت تمام کاروباری مراکز بھی معمول کے مطابق کھلے ہیںڈی جی رینجرز نے ایم کیو ایم کی جانب سے یوم احتجاج پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں کسی قسم کی ہڑتال نہیں ہوگی، دکانیں بند کرانے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا، سندھ رینجرز کسی بھی قسم کی صورت حال اور شہریوں کو تحفظ دینے کیلئے تیار ہے۔ ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ شہری بلاجواز ہڑتال کی کسی کال پر کان نہ دھریں شہری مکمل آزادی کے ساتھ گاڑیاں سڑکوں پر نکالیں اورکاروبار کھولیں دوسری طرف وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے بھی آئی جی سندھ سمیت تمام پولیس افسران کو عوام کی جان و مال کے تحفظ کی ہدایت کی ہے، صوبائی وزیر داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ زبردستی دکانیں، کاروباراورٹرانسپورٹ بندکرانےوالوں سےسختی سے نمٹا جائے شرپسندوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، وزیرداخلہ سندھ نے پولیس گشت میں اضافہ اورشرپسندوں کودیکهتےہی گرفتارکرنےکی ہدایت کی ہے،