نوازشریف کے لندن فلیٹس کے مالک ہونے کے شواہد پیش کئے۔ ریڈلے رپورٹ کے مطابق دستاویزات میں جعلسازی پائی گئی۔ نیب پراسیکیوٹر

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایون فیلڈ نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے حتمی دلائل دیئے ۔ انکا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطابق کیلبری فونٹ دوہزار سات سے پہلے کمرشل استعمال کے لئے دستیاب نہیں تھا۔ ریکارڈ پر نہیں کہ اختر ریاض راجہ یا واجد ضیا کی نواز شریف سے دشمنی ہو۔ ریڈلے رپورٹ کے مطابق دستاویزات میں جعلسازی پائی گئی۔ قطری اور شریف خاندان نے ہائیکورٹ لندن کے فیصلے کو چیلنج بھی نہیں کیا۔ عدالت نے مریم نواز کو آج حاضری سے استثنیٰ دیدیا۔ نیب پراسیکیو کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ کرپشن کے پیسے سے جائیداد بنانے والا کبھی اپنے نام ہر نہیں رکھتا۔ نوازشریف کے قوم سے خطاب کو بطور ثبوت استغاثہ کی طرف سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ ہمارا کیس بھی یہی ہے کہ نوازشریف نے اپنے بچوں کے نام جائیداد بنائی۔ پبلک آفس ہولڈر کرپشن کے پیسے سے جائیداد بناتا ہے تو اپنے نام ہر نہیں رکھتا۔ نوازشریف کے لندن فلیٹس کے اصل مالک ہونے کے براہ راست شواہد پیش کردئیے ہیں۔ قطری شہزادے والا دفاع بھی ان کا اپنا ہے جو ہم غلط ثابت کر چکے ہیں۔ فرد جرم کے مطابق ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔ اب بار ثبوت ان پر تھا کہ کہ وہ وضاحت کرتے لیکن یہ ثبوت فراہم نہیں کرسکے۔ منی ٹریل سے متعلق ملزمان کا موقف درست ثابت نہیں ہوا۔