قوم کا پیسا مفت میں نہیں بٹے گا۔ قرضہ معاف کروانے والوں کو کسی بھی قیمت پر پیسے واپس دینے ہونگے, چیف جسٹس آف پاکستان
سپریم کورٹ میں قومی خزانے سے قرضوں کی معافی کیخلاف کیس کی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ قرضہ معاف کرنے والوں کے گھیرا تنگ کردیں گے۔ قرضہ معاف کروانے والوں کو کسی بھی وقت پیسے واپس دینے ہونگے۔ تمام دوسو بائیس کمپنیاں کے قرضہ معافی پر جواب داخل کریں جو کمپنیاں پیش نہیں ہوتیں انکے خلاف یک طرفہ کارروائی ہوگی ۔قرضہ معاف کرواکر لٹ ڈالی گئی ہے۔ قرضہ معاف کروانے والوں کو کسی بھی قیمت پر پیسے واپس دینے ہونگے۔ عدالت کے مطابق کمیشن کی رہورٹ میں سب سامنے آگیا ہے ۔ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔ جو کمپنیاں ختم ہو چکی ہیں ان کے مالکان سے ریکوری کریں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیوں نہ معاملہ نیب کو بھجوا دیں۔ کیوں نہ قرضہ معاف کروانے والوں کی جائیداد ضبط کرلیں۔ قوم کا پیسا مفت میں نہیں بٹے گا۔ تمام افراد کو موقف پیش کرنے کا موقع دیں گے۔ کیس کی مزید سماعت انیس جون تک ملتوی کردی گئی۔