مالی سال 23-2022 کے لیے سالانہ احداف کی منظوری: اشیاء ضروریہ کی فراہمی اور مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کی جائے ، وزیر اعظم کی ہدایت

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا۔ وزارت منصوبہ بندی نے قومی اقتصادی کونسل کو سالانہ پلان برائے سال 22-2021 کا جائزہ پیش کیا اور سال 23-2022 کے احداف کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔کونسل نے مالی سال 23-2022 کے لیے سالانہ احداف کی منظوری دی۔ معاشی نمو کا حدف 5فیصد رکھا گیا ہے جس کو 6 فیصد تک بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔ زراعت سیکٹر کی نمو کا حدف 3.9 فیصد، صنعت کا 5.9 فیصد اور سروسز سیکٹر کی نمو کا حدف 5.1 فیصد رکھنے کی منظوری دی گئی۔کونسل نے Macro-Economic Framework for Annual Plan 2022-23 کی بھی منظوری دی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کے اشیاء ضروریہ کی فراہمی اور مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کی جائے اور تمام صوبے اس ضمن میں اقدامات اٹھائیں۔ زراعت کے شعبے کی بڑھوتی پر خصوصی توجہ دی جائے۔کونسل کو ترقیاتی بجٹ 22-2021 کا جائزہ پیش کیا گیا۔ کونسل کو آگاہ کیا گیا کے مالی سال 22-2021 کے لیے 900 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا تاہم کرونا وبا کی وجہ سے معاشی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں کمی ہوئی اور صرف 550 ارب روپے خرچ ہو سکے۔ کونسل نے مالی سال 23-2022 کے لیے 800 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کرنےکی تجویز منظور کی۔
کونسل نے مشترکہ فیصلہ کیا کے ترقیاتی بجٹ میں 60 فیصد جاری منصوبوں اور 40 فیصد نئے منصوبوں پر خرچ کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کے غریب ترین علاقوں کی ترقی کے لیے حصوصی منصوبے شروع کیے جائیں جس میں بلوچستان کے اضلاع بھی شامل ہوں۔وزیر اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کے PSDP میں اہم اور بڑے منصوبوں کو شامل کیا جائے جو ملکی ترقی میں مدد کریں۔کونسل نے ترقیاتی فورمز بشمول ECNEC, CDWP اور DDWP کی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے نظر ثانی شدہ اختیارات کی منظوری دی۔