سندھ ہائیکورٹ کابڑا حکم، لاپتہ 14بچوں کو فوری بازیاب کرانے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے 14لاپتہ بچوں کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔پیر کولاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کی، عدالت نے بچوں کی بازیابی سے متعلق پولیس کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔سماعت کے دوران عدالت نے کئی برسوں سے لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم دیا، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس کی کارکردگی غیر موثر نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ بچوں کو اگر کسی منظم گروہ نے اغوا کیا ہے تو فوری کارروائی کی جائے، عدالت نے استفسار کیا کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والی بچی ندا کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ؟۔ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ندا کے اغوا میں ملوث مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزم کے بچی کے اغوا میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔عدالت نے استفسار کیا کہ دیگر بچوں کو بازیاب کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے نے جواب دیا کہ 36 بچے لاپتہ تھے زیادہ تر بازیاب کر لیے ہیں، 14 بچے اب بھی باقی ہیں، جبکہ دو مزید بچوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے، ان کے ڈی این اے کرانے ہیں۔عدالت میں ایک خاتون نے کہا کہ میرا بچہ 3 سال سے لاپتہ ہے، پولیس کچھ نہیں کر رہی، جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ ہم آپ کو سننے کے لیے بیٹھے ہیں، آپ کو سنیں گے۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے پولیس اور دیگر اداروں کو فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے 13 اپریل کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔