ملازمین کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں،صورت حال بہت تشویشناک ہوچکی,چیئرمین پیمرا ابصار عالم
اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابصار عالم کا کہنا تھا کہ پیمرا ملازمین کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، میرا اسٹاف میرےبچوں کی طرح ہے،انہیں دھمکیاں ملیں گی تو ساتھ کھڑا رہوں گا، جو میرے حوالے سے بات کرتے ہیں ان سب کو جانتا ہوں،انہوں نے کہا کہ دھمکی آمیز کالز کے معاملے کو سپریم کورٹ لے جارہے ہیں، وزیراعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف دھمکی آمیز کالز کی تحقیقات کرائیں, ابصارعالم کا کہنا تھا کہ پیمرا آئین اور قانون کے تحت ذمہ داریاں پوری کرنے کی کوشش کررہا ہے، شر انگیزی اور فحاشی کے خلاف ایکشن پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے، ہمیں کونے سے لگادیا گیا، پیمرا اختیارات سب نے اپنے پاس رکھنے ہیں تو ادارے کو بند کر دیں، پیمرا کا عملی طور پر اختیار ہائیکورٹس کے پاس چلا گیا، تین سو ستاون ایکشن لیےتوتین سو سنتیس کورٹ میں چیلنج ہوئے، ایسے حالات میں کام کرنا مشکل ہوگیا, ان کا کہنا تھا کہ آپریشن رد الفساد کے تحت پیمرا کی کچھ ذمے داریاں ہیں،کچھ عرصے میں چینلز کے لائسنسز اوپن کرنے جارہے ہیں،جس سےروزگار کے مواقع بڑھیں گے،الیکٹرانک میڈیاکی فیلڈ کومزید فروغ دینا چاہتے ہیں