اشرف صحرائی کو جیل میں علاج سے محروم رکھا گیا۔ محبوبہ مفتی کا مودی کوخط
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدراور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی تباہ کن صورت حال میںمقبوضہ کشمیر اور بھارت میں قید تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ پانچ اگست 2019 کے بعد ہزاروں کشمیری اور سیاسی قیدی ملک کے مختلف جیلوں میں بند ہیں اور کووڈ کی صورتحال سے انہیں تشویشناک حالات درپیش ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بیشتر زیر حراست قیدیوں کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں چلایا جا رہا ہے اور بہت سے قیدیوں کو ضمانت کے بعد بھی جیل میں رکھا گیا ہے۔انہوں کہا کہ حالیہ دنوں اشرف صحرائی کی موت ایک مثال ہے کہ ان کو کورونا وائرس میں مثبت پائے جانے کے بعد علاج سے محروم رکھا گیا۔انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ایک جمہوری اور مہذب ملک ہونے کے سبب حکومت کو ان قیدیوں کو فورا رہا کرنا چاہئے تاکہ وہ اپنے گھروں میں اس وقت محفوظ رہیں جب زندگی خطروں سے دوچار ہے۔بوبہ مفتی نے امید ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم سے التجا کی کہ ان قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے۔ دنیا بھر میں ، بیشتر ممالک نے خطرناک کوویڈ بحران کے پیش نظر قیدیوں کو پیرول پر رہا کیا ہے۔ہندوستان کو بھی ایسا کرنا چاہیے قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرنا چاہئے تاکہ وہ اس وقت گھر واپس آسکیں جب وہ زندگی کا خطرہ محسوس کررہے ہوں ہو۔"انہوں نے کہا ، "میں آپ کو ایک ایسے وقت میں خط لکھ رہی ہوں جب پورا ملک COVID کی مہلک دوسری لہر میں گھرا ہوا ہے۔ بدقسمتی سے ، صحت کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر منہدم ہوچکا ہے۔ کوڈ کے مریض سانس لینے کیں دشواری محسوس کررہے ہیں ، ان کی تصاویر نے ہم سب کو چونکا دیا ہے۔بے بسی کا احساس اتنا شدید اور وسیع ہے کہ زندہ زندگی کا لفظی طور پر موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ مرنے والوں کے اہل خانہ بے بسی سے دیکھ رہے ہیں جب وہ اپنے پیاروں کو مناسب وقار سے رخصت کرنے کے لئے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔