تھر میں موت کا رقص جاری ہے مزید چار بچے دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہو گئی وزارت صحت سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ مٹھی اور تھرپارکر میں صحت کی تمام سہولیات موجود ہیں
وزارت صحت سندھ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں پانچ سال سے کم عمر کے صرف چھبیس بچوں کی اموات ہوئی ہیں یکم نومبر سے اب تک آٹھ بچوں کی اموات ہوئی ہیں تاہم بیمار بچوں کو تمام طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ تھر کے مختلف اضلاع میں گزشتہ چالیس دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہو گئی ہے جبکہ حالیہ 4 دنوں میں دم توڑنے والے بچوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔ این ڈی ایم اے سندھ ، محکمہ خوراک ، بیت المال سمیت دیگر ادارے تھر میں سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کر رہے ہیں لیکن تھر کے لوگوں کی حالت زار دیکھ کر لگتا ہے کہ سارے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔