سابق وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کیخلاف تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلہ سنادیا۔ عدالت نے نوازشریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف ریفرنس یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے سابق وزیراعظم پر تینوں ریفرنسز میں باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کردی۔عدالت نے گزشتہ سماعتوں پر نوازشریف کے نمائندے ظافر خان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی تھی۔ نوازشریف نے صحت جرم سے انکارکردیا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے۔ فرد جرم نہیں مانتا۔ فیئر ٹرائل سے محروم کیا گیا۔چھ ماہ کا ٹائم میں ہر ریفرنس کے ٹرائل کو محدود وقت ملے گا۔ احتساب عدالت نے مزید سماعت پندرہ نومبر تک ملتوی کردی۔ تینوں ریفرنس میں نوازشریف کے بیٹوں حسین اور حسن نواز کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خلاف بنائے گئے نیب ریفرنس کو یکجا کرکے ٹرائل کرنے سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواست پر احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواست نظر ثانی کیلئے دوبارہ متعلقہ عدالت کو بھجوادی تھی۔