ایران پراقتصادی پابندیاں :امریکا نے ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنا شروع کردی
امریکی میڈیا کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں ایرانی سرگرمیوں کے خلاف امریکی دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، پابندیوں کے بعد ایران نئی حکمت عملی اپنا سکتا ہے۔امریکی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا تہران پر اقتصادی دباؤ بڑھانے کے بعد اب شام، عراق اور یمن میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔اس سے قبل بھی متعدد بار امریکا، سعودی عرب اور اسرائیل متعدد مرتبہ ایران کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔خیال رہے کہ رواں سال مئی میں وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا تھا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں جس سے ایرانی تیل کی برآمدات شدید متاثر ہیں۔دوسری جانب دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو ایرانی تیل کی فروخت صفر کردوں لیکن ایسا کرنے سے عالمی منڈی پربرے اثرات مرتب ہوں گے۔