ملک کی تقدیربدلنے کیلئے نظریاتی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ شاہ محمو دقریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے صوفی ازم کی تعلیمات پرعمل لازم ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے نظریاتی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انٹرنیشنل صوفی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انٹرنیشنل صوفی کانفرنس میں شرکت کرنےوالوں کاشکرگزارہوں، ہمیں اپنابیانیہ بدلنے کی ضرورت نہیں،دنیاہمیں سمجھ رہی ہے، بی زیڈیوکاشمارپاکستان کی بہترین یونیورسٹیزمیں ہوتاہے۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے صوفی ازم کی تعلیمات پرعمل لازم ہے، برصغیرمیں دین کی سربلندی کیلئے صوفی کرام کاکرداراہم رہا، موجودہ وقت میں پاکستان میں اتحاداوریگانگت کی اشد ضرورت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہم ایک وفاق ہیں،ملک بھرکے عوام کی بات کرتے ہیں ایک کلاس کی نہیں، صوفی کرام کاپیغام معاشرے میں اتحاد اورامن ہے۔دورہ چین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں چین کے دورے سے واپس آرہے ہیں،سی پیک کابہت ذکرہے، سی پیک گیم چینجرکےساتھ خطے میں روابط کابھی ایک منصوبہ ہے، سی پیک علاقوں کے انفرااسٹرکچرکوجوڑنے کابھی منصوبہ ہے۔وزیرخارجہ نے کہا روڈلنگ،ریل لنک،ایئرلنک کے ذریعے دوردرازعلاقوں سے جڑرہے ہیں، ہم بات کرتے ہیں مدینہ کی بغدادکی،زبانیں مختلف ثقافت مختلف ہے، ہمارامذہب ایک ہے،انٹرنیشنل صوفی کانفرنس سے اتحادکاپیغام جائیگا۔شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مذہب کاتعلق حکمرانوں سے نہیں ہوتا وجوہات کانام موقع ہے،بہت کچھ درست کرنے کی ضرورت ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے نظریاتی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اسلام نے توہمیشہ امن اوربرابری کادرس دیاہے اوردے رہاہے، خانقاہوں میں وہ لوگ بھی آتے ہیں جوکلمہ گونہیں۔