چینی کی قیمت میں اضافہ , چینی کی فی کلو قیمت 150 روپے سے تجاوز کرگئی
خیبرپختونخوا میں چینی کی سپلائی بڑھنے کے باعث قیمت میں کمی آنے لگی تاہم پنجاب میں چینی مزید مہنگی ہوگئی ہے۔خیبرپختونخوا میں چینی کی قیمتیں نیچے آنے لگیں۔ 50کلو بوری کی قیمت میں 400روپے کی کمی ہوگئی جس کے نتیجے میں قیمت 6900سے 6500روپے پر آگئی۔تھوک میں چینی فی کلو 132روپے میں فروخت ہونے لگی جبکہ پرچون چینی کی قیمت 135سے 140روپے ہوگئی ہے۔ادھر پنجاب میں چینی کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ تھوک مارکیٹ میں چینی کی 50کلو بوری 7100روپے کی ہوگئی اور پرچون سطح پر چینی کی فی کلو قیمت 150 روپے سے تجاوز کرگئی۔درآمدی باریک چینی کی خریداری نہ ہونے کے برابر ہے اور شہری مقامی موٹی چینی کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن شوگر ملز نے چینی کی سپلائی کم کردی ہے۔انتظامیہ کی چھاپہ مار کارروائیوں کے باعث شوگر ڈیلرز منظر سے غائب ہیں اور ٹیلی فون پر موٹی چینی بلیک میں فروخت کرنے لگے۔ چھاپوں کے خوف سے چھوٹے دکان داروں نے مقامی موٹی چینی رکھنی چھوڑ دی۔دوسری جانب جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آباد میں چینی کی سپلائی میں کمی ہوگئی اور قیمتوں میں اضافہ جاری ہے ، جبکہ امپورٹڈ چینی بھی نایاب ہوگئی۔ اندرون شہر چینی 160 روپے اور نواحی علاقوں میں 170 روپے کلو فروخت ہونے لگی۔ چھاپوں جرمانوں کے خوف سے گلی محلہ کے دکانداروں نے چینی فروخت ہی بند کر دی۔ جبکہ دکانوں پر اسٹاک بھی ختم ہوگیا۔170روپے چینی فروخت ہونے سے شہری بھی حکومتی بے حسی اور بیڈ گورننس کے خلاف پھٹ پڑے ہیں۔ڈپٹی کمشنر محمد علی کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ چینی کی سپلائی اور فروخت کے لئے 10 ہزار بیگ سپلائی کر کے خصوصی کانٹر بنا دیے گئے ہیں جبکہ 14 گراں فروش گرفتار 24 کے خلاف مقدمات درج کئے گئے اور 78 دکانداروں کو گرانی پر جرمانے بھی کئے گئے ہیں دو دن میں چینی بحران کنٹرول ہو جائے گا۔کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے قائدین شاہد عباسی اور امجد خان کا کہنا ہے کہ چینی ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں ہورہی ۔ چھوٹے گلی محلہ دکانداروں نے پانچ پانچ ہزار روپے جرمانوں کے خوف سے چینی فروخت بند کر دی ہے۔