میزائل کا تجربہ امریکا اور جنوبی کوریا پر تصوراتی حملہ تھا: شمالی کوریا

شمالی کوریا نے کہا ہے کہ حال ہی میں بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ جنوبی کوریا اور امریکا کے خلاف تصوراتی حملہ تھا جہاں دونوں ممالک نے خطرناک ’جنگی مشق‘ کی تھی جبکہ جنوبی کوریا کو ساحلی علاقے سے مذکورہ میزائلوں کے کچھ حصے بھی ملے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق شمالی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ جارحانہ مشقیں ایک کھلی اشتعال انگیزی تھی جس کا مقصد جان بوجھ کر کشیدگی بڑھانا تھا جو جارحانہ نوعیت کی ایک خطرناک جنگی مشق تھی۔شمالی کوریا کی فوج نے کہا کہ دشمنوں کا جنگی جنون ختم کرنے کے لیے فضائی اڈوں اور ہوائی جہازوں کے ساتھ جنوبی کوریا کے ایک بڑے شہر پر حملوں کی مشق کا ایک عکس تھا۔رپورٹ کے مطابق امریکا اور جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے نیوکلیئر ڈیوائس کا تجربہ کرنے کے لیے تکنیکی تیاری کر لی ہے جو کہ 2017 کے بعد پہلی بار ہوگا۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کے سینیئر سفیروں نے فون پر بات کرتے ہوئے شمالی کوریا کے اس عمل کی سخت مذمت کی ہے۔