آٹھ اکتوبر کے زلزلے کو دس برس بیت گئے
راولا کوٹ آزادکشمیر میں آٹھ اکتوبر کوآنیوالے قیامت خیز زلزلے نےدیکھتے ہی دیکھتے سب کچھ ملیا میٹ کر دیا، قیامت خیز زلزلہ کودس برس گزر گئے مگر تعمیر نو اور بحالی کے منصوبے متاثرین کی آنکھوں میں ادھورے خواب بن کر رہ گئے ہیں ۔ راولاکوٹ ، باغ اور مظفرآباد کے سٹی ڈیویلپمنٹ کے منصوبے بھی مکمل نہیں ہوسکے۔ ماضی اور موجود حکومتوں کی جانب سے دعوی تو بہت کئے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہٰیں کیا گیا۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ دس سال بیت گئے لیکن زلزلے سے قبل جس طرح ہماری زندگی سہل تھی وہ دس سال بعد بھی نہ ہو سکی، زلزلے نے سب کچھ تباہ و برباد کر ڈالا لیکن افسوس کہ اس کی بحالی کی جانب کسی نے بھی توجہ دینا گوارہ نہیں کی۔ کہتے ہیں زلزلہ گزرنے کے بعد اصل تباہی سامنے آتی ہے جو مدتوں یاد رہتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔