سپریم کورٹ نےگرےٹیلی کمیونیکشن ٹریفنکنگ ازخود نوٹس کی تحقیقات کیلئےڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی،دس روز میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نےگرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفکنگ ازخود نوٹس کی سماعت کی، ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی رپورٹ کے مطابق دو سو اکانوےغیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج پکڑکر تین سو نوے افراد کوگرفتار کیا ،جس سے تین ہزار ملین روپے بچائے گئے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیےکہ یہ رقم کچھ بھی نہیں،اس سے زیادہ رقم گرے ٹریفکنگ کے ذریعے باہرجارہی ہے،اس پیسے کوبچا کرڈیم فنڈ میں دیں،آئندہ نسلوں کے مستقبل کومحفوظ بنانے کیلئے حدود سے بڑھ کرکام کریں ،ڈی جی آئی بی نے بتایاکہ گرے ٹریفک سے اغوا برائے تاوان کی وارداتیں بھی ہوتی ہیں،جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ دو ہزار تیرہ میں شائع ہونے والے آرٹیکل پرنوٹس لیا،کیا کسی نے اس معاملےکوسنجیدہ نہیں لیا؟، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا فریقین صورتحال کی سنجیدگی سے آگاہ ہیں؟بڑا نقصان روزانہ کی بنیاد پرہورہا ہے،سپریم کورٹ نے گرے ٹریفکنگ کی تحقیقات اورروک تھام کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ، جس میں ڈی جی آئی بی،چیئرمین پی ٹی اے، آئی ایس آئی کے برگیڈیئرسطح کا افسراوراٹارنی جنرل شامل ہیں ، عدالت نے دس روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔