لاک ڈاؤن اور کرفیو کا 65واں روز،وادی میں حالات تاحال کشیدہ
بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو 65 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے سنسان اورلوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے، قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کشمیر میں زندگی اجیرن بنا دی ہے۔وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں جبکہ چھاپوں کے دوران کئی کشمیری گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب نیویارک ٹائمز اور الجزیرہ ٹی وی نے بھی نئی رپورٹس جاری کر دی ہیں۔ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے جبکہ بارہ مولا اور بنیہال کے درمیان چلنے والی ٹرین بھی 9 ہفتے سے بند ہے۔بھارتی تنظیم نے انکشاف کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین غیر محفوظ ہیں،وادی بھر میں قابض بھارتی فوج نے جگہ جگہ پہرے لگا رکھے ہیں جبکہ وادی میں بھارتی فوج نے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ ترک نہ کیا اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنما شبیر شاہ کی جائیداد پر بھی قبضہ کر لیا۔دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام ہےاوروادی میں قابض بھارتی فوج کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔وادی میں موبائل فون،انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں اور وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت برقرارہے۔