خواہش تھی چینی صدر شی جن پنگ کی پیروی کر کے 500کرپٹ لوگوں کو جیل میں ڈالوں۔ عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری خواہش تھی کہ چینی صدر شی جن پنگ کی مثال کی پیروی کروں اور 500کرپٹ لوگوں کو پاکستان میں جیل میں ڈالوں لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں پیچیدہ پراسیس ہے اور ہم وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔ ہم کاروبار کے لئے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔ ہم نے سی پیک اتھارٹی قائم کی ہے کیونکہ ہمیں سی پیک کے منصوبوں میں مشکلات پیش آرہی تھیں اور مختلف وزارتوں کے ماتحت تھے اور اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک ہی اتھارٹی سی پیک کے حوالہ سے تمام مسائل کو حل کرے گی اور یہ اتھارٹی وزیر اعظم آفس میں قائم کی جائے گی۔میرا آفس اس بات کو آسان بنائے گا کہ لوگ پاکستان میں سرمایاکاری کریں اور چین سے لوگ پاکستان میں سرمایاکاری کریں۔ پاکستان میں اس وقت ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے اور ہم آئندہ پانچ سال کے دوران50 لاکھ سستے گھر تعمیر کر کے ان لوگوں کو فراہم کرنا چاہتے ہیں جو مہنگے گھر نہیں خرید سکتے۔ہم 50لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبہ میں چینی سرمایاکاروں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان نے بیجنگ میں چائنا کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہاکہ ایک وقت تھا کہ جب1960 کی دہائی میں پاکستان ایشیاء میں سب سے زیادہ ترقی کرنے والا ملک سمجھا جاتا تھا اور ہم نے سنا ہے کہ چین نے بھی پاکستان سے بہت کچھ سیکھا لیکن اب پاکستان کے لئے وقت ہے کہ چین سے سیکھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے 30سالوں میں اپنے 70کروڑ شہریوں کو غربت سے نکالا جو کہ کبھی انسانی تاریخ میں نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی اس مثال کی پوری دنیا کو تقلید کرنی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے اپنے کاروباری طبقہ کو موقع فراہم کیا کہ وہ پیسہ کمائیں ، چین نے اقتصادی زونز پر توجہ دی، ایکسپورٹ زونز اور وہ بیرونی سرمایاکاری لائے اور انہو ں نے دولت پیدا کی اور پھر یہ پیسہ اپنے معاشرے کے غریب اور کم مراعات یافتہ لوگوں پر خرچ کیا اور اس سے انہوں نے معجزہ کر دکھایا اور ہم پاکستان میں بھی یہی کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں نے چین سے یہ بھی سیکھا ہے کہ کرپشن سے کیسے نمٹنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے کرپشن کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑی ہے اور میں نے سنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ چانچ سال کے دوران وزراء کی سطح کے 400سے زائد افراد کو کرپشن پر سزا دی ہے اور انہیں جیلو ں میں بھجوایا گیا ہے۔میں نے اخبار میں پڑھا کہ ایک چینی میئر کے کمرے سے ٹنوں کے حساب سے سونا برآمد ہوا اور اس کو پانچ دن میں سزا دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف پاکستان بلکہ ترقی یافتہ دنیا کی اکثریت کو اس مثال سے اس لیئے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ اگرآپ کے ملک میں کرپشن ہے یہ سرمایا کاری روک دیتی ہے ، کسی ملک میں سرمایاکاری آنے میں کرپشن سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ن کا کہنا تھا کہ میں نے حکومت سنبھالنے کے بعد سرمایاکاروں کے لئے پاکستان میں سرمایاکاری کے آسانیاں پیدا کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سرمایاکار پاکستان میں آئیں اور منافع کمائیں۔ان کا کہنا تھا کہ 1960کی دہائی کے بعد ہماری پہلی حکومت ہے جو چاہتی ہے پاکستان میں کاروبار کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور چاہتی ہے کہ کاروباری پاکستان میں منافع کمائیں اور امیر ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ گوادر فری زون کا پہلا فیز مکمل کر لیا گیاہے، جبکہ گوادر ایئرپورٹ پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور اسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔گوادر پورٹ اور فری زون کے لئے مراعات کی منظوری دے گی گئی ہے۔زیر التوا توانائی منصوبوں کے بقایاجات اور ٹیرف کے حوالہ سے معاملات کو حل کر دیا گیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں مزید چینی سرمایاکار پاکستان آکر سرمایاکاری کریں۔پاکستان دنیا میں بہت اہم اسٹریٹیجک مقام پر واقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال بہت ہوئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ جب لوگ پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے پاکستان آنے سے خوفزدہ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی انٹیلیجنس ایجنسیز اور سیکیورٹی فورسز کا شکر گزار ہوں کہ پاکستان اب ایک محفوظ ترین جگہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے چینی ورکرز کواضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے خصوصی سیکیورٹی فورسز قائم کی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ چین کے مقابلہ میں پاکستان میں لیبر کا خرچ صرف 20 فیصد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ہے کہ چینی سرمایاکار پاکستان میں سرمایاکاری کریں۔