عمران خان نے ایاز صادق کو سپیکر ماننے سے انکار کردیا،.سپیکر غیر جانبدار نہیں رہا موجودہ حکومت اپنا اخلاقی جواز کھو بیٹھی

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کپتان نے حکومت کے خلاف خوب باؤنسر پھینکے، بولے کہ پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا ہواہے ،،ملک میں جمہوریت آگے بڑھنےکی بجائے کمزور ہو رہی ہے، پانامالیکس کےبعدجمہوری حکومتوں کاردعمل دیکھا، لیکن یہاں پانچ ماہ گزر گئے حکومت پاناما لیکس پر بات کرنے کو تیار نہیں، وزیراعظم ہمارے سوالوں کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتے، ہم پاناما پر جواب مانگتے ہیں وزیراعظم فیتے کاٹنے چلے جاتے ہیں۔۔ نواز شریف اور بچوں کے بیانات میں تضادات ہیں،اس بار یہ معاملہ دھمکیوں سے نہیں دبے گا ، کچھ بھی ہوجائے پانامالیکس کا معاملہ انجام تک پہنچائیں گےعمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اپنا اخلاقی جواز کھو بیٹھی ہے، سڑکوں پر احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتاہے ،جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوتی،، ہمارے پر امن احتجاج کو غیرجمہوری قرار دیا جاتا ہے حکومت کو کوئی اختیار نہیں، وہ کسی کو انتقام کا نشانہ بنائے،کپتان کا کہنا تھا کہ سردار ایاز صادق کے اقدام نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا،،، انکوائری نواز شریف کی ہونی تھی، ریفرنس ان کا بھجوایا گیا،، سپیکر غیر جانبدار نہیں رہا،، ایاز صادق دھاندلی سے آئے ہیں، اس لئیے ایاز صادق کو اسپیکر نہیں صرف ایاز صادق کہیں گے، |کے رویے کے خلاف پی ٹی آئی سمیت اپوزیشن اراکین نے اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کردیا، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان کا کہنا تھا کہعوام کا جمہوریت پر اعتماد ختم ہو رہا ہے، نیب کام کر رہا ہو تو کرپشن نہیں ہو سکتی صرف الیکشن کرانے سے جمہوریت نہیں آتی، صاف اورشفاف الیکشن سےجمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔۔۔ احتجاج ہمارا آینی اور جمہوری حق ہے،،، عمران خان نے مارچ کی تاریخ اور جگہ اپوزیشن کی مشاورت سے تبدیل کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔