مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کا 35 واں روز،محرم کے جلوس پر شیلنگ اور پیلٹ گنز کا استعمال متعدد زخمی،سینکڑوں گرفتار
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کرفیو اور لاک ڈاؤن کو مسلسل 35 روز ہو گئے ہیں جب کہ قابض انتظامیہ نے وادی میں محرم الحرام کے جلوسوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔وادی میں مسلسل 35 ویں روز بھی انٹرنیٹ سمیت مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، حریت قیادت اور سیاسی رہنما بدستور گھروں اور جیلوں میں بند ہیں۔پابندیوں کے باوجود گزشتہ روز سری نگر میں 7 محرم الحرام کا جلوس نکالنے والے عزاداروں پر بھارتی فورسز نے پیلٹ گنوں سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد عزادار زخمی ہو گئے۔مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کی عقیدت میں نکالے گئے جلوسوں کے دوران عزاداروں اور بھارتی فوجی دستوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد کرفیو کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق محرم کا ایک روایتی جلوس پرامن طریقے سے گزر رہا تھا کہ اچانک بھارتی دستوں نے عزاداروں کو روکنے کی کوشش کی جس پر ان کی انڈین فوجیوں کیساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ ان جھڑپوں میں سینکڑوں کشمیری زخمی ہو گئے جبکہ درجنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔بھارتی فورسز نے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ بھارتی فوجی دستے جلوس کے شرکا کو کسی صورت شہر میں نکلنے کی اجازت دینے کے لیے تیار نہ تھے۔ان جھڑپوں کے دوران کشمیریوں نے بھارتی فوجیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔ ایک حکومتی اہکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ جھڑہوں کے دوران انڈین فوج کی جانب سے مسلسل آنسو گیس کے شیل اور پیلٹ گنوں سے فائرنگ کی جاتی رہی۔ڈوئچے ویلے کے مطابق آج اتوار کو پولیس کی گاڑیوں پر نصب لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ عام شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور باہر نکلنے کی کوشش نہ کریں‘‘۔