توانائی بحران پر غور کے لئےلاہورمیں دوسری قومی انرجی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی میزبانی میں ہونے والی دوسری قومی توانائی کانفرنس کی صدارت وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کی جبکہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، وزیراعظم آزاد کشمیر، وفاقی وزیر پانی و بجلی اور وفاقی وزیرپٹرولیم بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔توانائی کانفرنس سے اپنے خطاب میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ بلا شبہ توانائی بحران نے ملکی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے جبکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران انرجی سیکٹر میں خاطر خواہ سرمایہ کاری نہیں ہوئی جبکہ دس برس میں پیداوار میں ایک یونٹ اضافہ بھی نہیں کیا جاسکا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ایک دوسرے پر الزام تراشی کا نہیںبلکہ متفقہ پالیسی کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے کا ہے۔ وزیراعظم سید یوسف گیلانی کا کہنا تھا کہ حکومت نے دیامیربھاشا، گومل زام،ست پارہ، چشمہ اور گڈو کے اضافی یونٹس سمیت تھرکول منصوبے اور نئی ٹرانسمیشن لائنز پر کام شروع کردیا ہے تاہم اس کے باوجود ہائیڈرو، تھرمل، سولر، ونڈ اور اٹامک انرجی کے مزید منصوبوں کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ بحرانی صورتحال میں علاقائی تعاون بھی ناگزیر ہے جس کے لئے ایران کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر توانائی بچت کے لئے قومی پالیسی بنانے کے ساتھ ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے لئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ توانائی کے بحران سے معاشی مشکلات بڑھ رہی ہیں جبکہ وزیراعلی خیبرپختونخواامیرحیدرہوتی کا کہنا تھا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،اس حوالے سے عوامی تجاویز کوبھی اہمیت دی جائے گی۔کانفرنس میں فاٹا کی نمائندگی کرتے ہوئے گورنرخیبر پختونخوامسعود کوثرنے کہا کہ سرکاری دفاترمیں شمسی توانائی کی سہولت فراہم کی جائے اور تمام صارفین کیلئے میٹروں کی تنصیب کو بھی یقینی بنایا جائے۔ بلوچستان کے وزیراعلی نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بحران کے حل کیلئے چشمہ سے ژوب تک ٹرانسمیشن لائن پچھائی جائے جبکہ وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجید نے کہا کہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے ہائیڈروپاورمنصوبوں کو ترجیح دینا ہوگی۔ وزیر پانی وبجلی نوید قمر نے کہا کہ بلوں کی عدم ادائیگی اورزیر التوا کیسزسے بجلی کا بحران بڑھا ،بجلی کے منصوبوں میں ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کی شراکت کے علاوہ ازبکستان، تاجکستان اور ایران سے بجلی لینے پر غور کیا جارہا ہے۔ وزیرپٹرولیم ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں خود انحصاری کی ضرورت ہے جبکہ گیس اور بجلی کی درآمد کیلئے دیگر ممالک سے بات چیت کی جارہی ہے۔