شامی فوج نے بربریت کی انتہا کردی، غوطہ میں کیمیکل بم حملے. ایک سو سے زائد افراد موت کی آغوش میں چلے گئے، ایک ہزار سے زائد افراد موت کی کشمکش میں مبتلا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فوج نے مشرقی علاقے غوطہ میں کیمیکل بم گرادیے جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے، حملے کے متاثرین میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے، وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی تنظیم نے تہ خانوں میں بیسیوں لاشوں کی تصویریں ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ امدادی کاموں میں مصروف تنظیموں کے مطابق زخمیوں کو فوراً اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے متعدد افراد کا جسم مفلوج ہوچکا ہے، شامی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی فورسز نے مشرقی غوطہ کے علاقے میں کیمیکل بم پھینکے جس کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔ ایک سرکاری ہیلی کاپٹر نے بیرل بم گرایا جس میں سارین نامی اعصاب کو مفلوج کرنے والے عوامل موجود ہے۔ دوما کو مشرقی غوطہ میں باغیوں کے قبضے والا آخری شہر کہا جاتا ہے اور اسے حکومتی افواج نے کئی ماہ سے محصور کر رکھا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہ وہ ان 'انتہائی پریشان کن' اطلاعات کا جائزہ لے رہا ہے، اگر ایسا ہوا ہے تو پھر روس کو اس مہلک کیمیائی حملے کا ذمہ دار سمجھنا چاہیے جو شامی حکومت کی حمایت میں لڑ رہا ہے