پانامہ کیس کے فیصلے سے ملک میں بے یقینی کی صورت حال پیدا ہوئی۔سابق وزیراعظم نوازشریف
اسلام آبادمیں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے ہی یہ کہا جارہا ہے کہ پری پول دھاندلی ہوگی۔ یہ کونسا شفاف الیکشن ہونے جارہا ہے۔ کون الیکشن کوآگے لیجانے کی سوچ رہاہے,اس طرح کے الیکشن کو قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب کہا جارہا ہے کہ پنجاب کی کارکردگی اچھی نہیں ہر کوئی جانتا ہے کہ پنجاب میں کتنی ترقی ہوئی ایسا کہہ کر الیکشن میں پارٹی نہ بنا جائے ,نواز شریف کا کہنا تھا کہ پہلے مجھے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا۔ ابھی نااہلی کی مدت کا فیصلہ آنا باقی ہے۔ سینیٹر سے جوسلوک ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ جو بات عمران خان اور آصف زرداری کہہ رہے ہیں افسوس ہے چیف جسٹس بھی وہی باتیں کہتے ہیں, اس سے قبل میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی کی صورت سے روپے کی قدر کم ہوئی۔ قرضے بڑھ گئے جو بہت افسوس ناک ہے۔ انکا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کے بارے میں شاہد خاقان عباسی سے بات چیت ہوئی ہے۔ اپنے وکیل سے مشورہ کروں گا کہ کیاعدالت کی کارروائی براہ راست دکھانے کیلئے درخواست دائر ہوسکتی ہے