امریکہ نے9اگست انیس سو پینتالیس کو بی انتیس طیارے کے ذریعے ناگاساکی پر ایٹمی بم گرایا

امریکہ نے نو اگست انیس سو پینتالیس کو بی انتیس طیارے کے ذریعے ناگاساکی پر ایٹمی بم گرایا جس کا کوڈ نام ’فیٹ مین‘ رکھا گیا تھا، اس بم نے ناگاساکی میں قیامت برپا کردی اور جاپانی اعداد وشمار کے مطابق حملے میں لگ بھگ ستر ہزار افراد ا ہلاک ہوئے۔ مرنیوالوں میں سے تئیس سے اٹھائیس ہزار افراد جاپانی امدادی کارکن تھے جبکہ ایک بڑی تعداد جبری مشقت کرنے والے کورین نژاد افراد کی بھی تھی۔ اس حملے سے تین دن قبل جاپان ہی کے شہر ہیروشیما پر بھی امریکہ نے ’لٹل بوائے‘ نامی ایٹم بم گرایا تھا جس سے پھیلنے والی تباہی کے نتیجے میں ایک لاکھ چالیس ہزار مارے گئے تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں جاپابی شہری ان دونوں حملوں میں تابکاری اور مہلک حملوں کا شکار ہوئے۔ واقعے کے ٹھیک چھ دن بعد یعنی پندرہ اگست دوہزار پندرہ کو جاپانی افواج نے ہتھیار ڈالدیئے اور دنیا کی تاریخ کی ہولناک ترین جنگ یعنی جنگِ عظیم دوئم اپنے منطقی انجام کو پہنچی۔