پاکستان کا کیس: بھارتی بورڈ کو ثبوت جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا
بھارتی بورڈ کو پاکستان کے کیس میں اپنا موقف ثابت کرنے کیلیے ثبوت جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ پیش کردہ بیانات میں حکومت کی جانب سے نہ کھیلنے کا تحریری حکم شامل نہیں۔بگ تھری کی حمایت پر بھارت نے پاکستان سے2014میں 6باہمی سیریز کا معاہدہ کیا تھا، اس دوران 2015 سے2023تک14ٹیسٹ،30ون ڈے اور12ٹی 20میچز ہونے تھے، مگر ایک بھی سیریز نہ ہو سکی،بھارتی بورڈ کا جواز یہ ہے کہ حکومت اجازت نہیں دیتی، اسی کے ساتھ چونکہ بگ تھری ختم ہو چکا لہذا معاہدے پر عمل کا بھی کوئی جواز نہیں رہا،پاکستان نے مالی خسارے پر رواں سال جنوری میں بی سی سی آئی کیخلاف70 ملین ڈالر زرتلافی کا کیس کیا، اس کیلیے بھاری معاوضے پر برطانوی وکلا کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کیس میں کوشش کے باوجود بی سی سی آئی کسی حکومتی شخصیت سے تحریری طورپر یہ بیان نہ لے سکا کہ بھارتی حکومت نے پاکستان سے کھیلنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے چار افراد کی جانب سے بیانات جمع کرائے گئے اور ان سب کا تعلق بی سی سی آئی سے ہے، انھوں نے یہی جواز اختیار کیا کہ ہم تو پاکستان سے کھیلنا چاہتے ہیں مگر حکومت اجازت نہیں دے رہی، مگر تاحال اس حوالے سے کوئی ثبوت جمع نہیں کرایا گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان کی جانب سے بطور گواہ چیئرمین نجم سیٹھی اور سی او او سبحان احمد کے بیانات جمع ہوئے تھے، انھوں نے موقف اپنایا کہ کرکٹ میں سیاسی مداخلت نہیں ہو سکتی، جب بھارتی ٹیم پاکستان سے آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹس میں مقابلہ کر رہی ہے تو باہمی سیریز کیوں نہیں ہو سکتی؟ اگر سیکیورٹی خدشات پر دورہ نہیں ممکن تو یو اے ای میں کھیل لیں، آئندہ ماہ وہاں ایشیا کپ میں بھی تو بھارتی ٹیم پاکستان سے کھیلے گی۔