جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا
بھارت کی طرف سے ارٹیکل 370 کے خاتمے سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ برطانیہ میں مقیم کشمیری 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر بھارتی ہائی کمیشن لندن کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔برطانوی ہائوس آف لارڈ کے ممبر لارڈ نذیر احمد نے تمام کشمیری اور پاکستانی تنظیمیں آزادی ،جمہوریت اور انسانیت پسند عوام مظاہرے میں بھر پور شرکت کے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و محکوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں انہیں یہ پیغام دیا جائے کہ ان مشکل ترین حالات اور آزادی کی جدو جہد میں وہ تنہا نہیں بھارت نے جو حالات پیدا کر رکھے ہیں نریندر مودی جس طرح کے حربے اور ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے وہ اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوگا مودی نے 370 اور 35a کو ختم کر کے عالمی معائدوں کی خلاف ورزی کی ہے عالمی برادری مودی کی ان حرکتوں اور اقدامات کا نوٹس لے اور ٹھوس اقدامات کرئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی وعدہ کیا تھا کہ وہ مسلہ کشمیر حل کرنے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرئے بھارت جس طرح کشمیریوں کا قتل عام کر رہا انسانیت کے دشمن مودی کے ظالمانہ ہاتھ روکے جائیں ورنہ بھارت جس طرح کے حالات پیدا کر رہا امن کی کوئی گارنٹی نہیں دی جاسکتی کسی بھی تباہی اور بربادی کا ذمدار بھارت ہوگا۔ لارڈ نذیر نے کہا کہ وقت اور حالات نے ثابت کر دیا ہے بھارت مسلہ کشمیر کو پُرامن طور پر حل کرنے کے لیے تیار نہیں بھارت جنگی جنون کا شکار ہے مودی کے عزائم انتہائی خطرناک ہیں گذشتہ چند دنوں سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو ہے انٹر نیٹ اور ٹیلیفون سروس بند ہے باہر سے تمام رابطے بند ہیں بھارت مذید فوج تعینات کر دی ہے فوج کو قتل عام کی کھلی چٹھی دے رکھی اور اگر فوری طور پر کوئی اقدامات نہ کیے گے تو حالات مذید خراب ہونگے بھارت نے امن اور مذاکرات کا راستہ اختیار نہ کسی فوجی تصادم کے نتیجے میں ایٹی جنگ ہوئی تو اس کی ذمداری عالمی امن کے علمبرداروں پر عائد ہوگی اور پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آئے گی۔