سری لنکا کی پارلیمانی کمیٹی نے چیف جسٹس شیرانی بندرانائکے کو بے ضابطگی کے تین الزامات میں قصوروار قرار دیا ہے۔
سری لنکن چیف جسٹس نے مالیاتی اور پیشہ ورانہ بے ضابطگیوں کے الزامات کی تردید کی ہے۔چیف جسٹس کےحامیوں کا کہنا ہے کہ حکومت چیف جسٹس سے نجات حاصل کرنے اور عدلیہ کی آزادی پر ضرب لگانےکیلئے ایسا سکینڈل بنارہی ہے۔ مسز بندرانائکے کے خلاف تفتیش اس وقت شروع کی گئی جب انہوںنے صدرکےبھائی اورمعاشی ترقی کے وزیر کے اختیارات میں اضافےکےبل کیخلاف فیصلہ دیا تھا۔دوسری جانب حکومتی اراکین کا کہنا ہے کہ پانچ الزامات میں سے چیف جسٹس کوتین میں قصوروار پایا گیا ہےجن میں جائیداد کےغیرقانونی سودے اور کئی بنک اکاؤنٹ ظاہر نہ کرنےکاالزام ہے۔