مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سابق صدرمشرف کا قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کافیصلہ غلط تھا، امریکہ نے ڈرون حملوں سے ہائی ویلیو ٹارگٹ حاصل کر لئے،اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیئے۔
اسلام آباد میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ نے پاکستان کے مسائل کو پیچیدہ ترین بنا دیا ہے، نائن الیون کے بعد دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ساتھ دینے پر قبائلی عوام پاکستان کے خلاف ہو گئے۔ سابق صدر مشرف کا قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا اس سے حالات خراب ہوئے اور قبائلی نظام تہس نہس ہو گیا۔ موجودہ حالات میں ریاست کی رٹ قائم کرنے کے لئے قبائلی علاقوں میں فوج بھیجی جا سکتی ہے۔ ایک سوال پر سرتاج عزیز نے کہا کہ میزائل حملوں سے فائدے کے بجائے نقصانات زیادہ ہو رہے ہیں، امریکہ نے زیادہ تر ہائی ویلیو ٹارگٹ حاصل کر لئے ہیں اب میزائل حملوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے۔ سرتاج عزیزنےبتایا کہ وہ رواں ماہ کے آخر میں اسٹرٹیجک مزاکرات کے لئے امریکہ جارہے ہیں وہاں میزائل حملوں کا معاملہ بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔ مشیرخارجہ نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ابتدائی سطح پر ہیں، سلسلہ ٹوٹنے کے بعد بعض روابط دوبارہ بحال کرلئے گئے ہیں۔