راہول گاندھی اور سونیا گاندھی کو ایک ارب روپے ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹس جاری
بھارت کے محکمہ انکم ٹیکس نے اپوزیشن جماعت کانگرس کے رہنماﺅں راہول گاندھی اور سونیا گاندھی کو ایک ارب روپے ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹس بھجوا دیئے۔ رپورٹ کے مطابق 2011-12ءکے دوران سونیاگاندھی کے اثاثوں کا تخمینہ ایک ارب 55 کروڑ روپے اور راہول گاندھی کے اثاثوں کا تخمینہ بھی ایک ارب 55 کروڑ روپے لگایا گیا۔راہول گاندھی نے اس سال جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشوارے میں اپنی آمدن 68 لاکھ 12 ہزار روپے ظاہر کی۔سونیا اور راہول نے بھارتی سپریم کورٹ میں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے ان کے 2011-12ءمیں اثاثوں کی مالیت کا دوبارہ تخمینہ لگایا جانا غیر قانونی ہے۔بھارت کے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے سونیا اور راہول گاندھی کی طرف سے پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے سونیا اور راہول کے اثاثوں کا غلط تخمینہ لگایا گیا۔ سرکاری وکیل کی طرف سے ان کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ سونیا گاندھی نے اپنے گوشوارے میں ایک غیر منفعتی اداے ینگ انڈین کے ایک ارب 41 کروڑ روپے میں خریدے گئے 1900حصص کا زکر نہیں کیا ۔سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ غیر منفعتی ادارے کے حصص کا ذکر کرنا ضروری نہیں تھا تاہم ان کے اس موقف کو ہائی کورٹ مسترد کر چکی ہے۔