ایرانی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلا دیں۔

ایرانی سیکورٹی فورسز نے دارالحکومت تہران کے ہفت حوض محلے میں مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلا دیں۔ مظاہرین کے خلاف ایرانی حکومت کے جابرانہ طرز عمل کے خلاف اتوار کو نئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ گرفتاریوں اور موت کی سزاؤں کے خلاف "یوم بدلہ" کے نام سے احتجاج شروع کیا گیا۔ ایران کے علاقے بلوچستان کے مقدمات میں مہارت رکھنے والی ویب سائٹ "حال وش" کے مطابق زاہدان کی عدالت نے 20 سالہ کامبیز خروت کو "زمین پر بدعنوانی" کے الزام میں سزائے موت سنائی۔ ویب سائٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسے وکیل مقرر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس سے قبل ایرانی حکام کی جانب سے دو نوجوانوں کو پھانسی دینے کے اثرات ملک میں بڑے پیمانے پر عوامی غم و غصے کے درمیان اب بھی جاری ہیں۔ دو نوجوانوں محمد مہدی کرمی اور محمد حسینی کو ہفتہ کی صبح پھانسی دے دی گئی تھی۔ ان دونوں پر 3 نومبر کو احتجاج کے دوران بسیج کے اہلکار روح اللہ کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔