اسحاق ڈار کے بطورسینیٹر حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کی کارروائی ختم

الیکشن کمیشن آف پاکستان سے وزیر خزانہ وریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو بڑا ریلیف مل گیا، الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کے بطورسینیٹر حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کی کارروائی ختم کردی ۔الیکشن کمیشن نے قراردیا ہے کہ منتخب ہونے کے بعد دوماہ کے اندر حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کے آرڈیننس کا اطلاق اسحاق ڈار پر نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ سینیٹ میں سابق قائد ایوان اورپی ٹی آئی رہنما سینیٹر ڈاکٹر شہزادوسیم کی جانب سے چیئرمین سینیٹ میر محمد صادق سنجرانی کے توسط سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ آرڈیننس جاری ہو چکا ہے جس کے مطابق منتخب ہونے کے دوماہ کے اندر حلف اٹھانا ضروری ہوتا ہے ،اسحاق ڈار2018میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے لیکن انہوں نے بطور سینیٹر2021تک حلف نہیں ٹھایا تھا اس لئے اس آرڈیننس کے تحت انہیں نااہل قراردیا جائے اوران کی نشست کو خالی قراردیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے 26ستمبر کو سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سوموار کے روز سنا دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے قراردیا ہے کہ اسحاق ڈار کی نااہلی کی کاروائی کو ختم کیاجاتا ہے اورکالعدم قراردیا جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے قراردیا ہے کہ آرڈیننس کا اطلاق اسحاق ڈار پر نہیں ہوتا کیونکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کررکھا تھا، جب یہ نوٹیفکیشن معطل تھا تواس کا مطلب یہ تھا کہ اسحاق ڈار کامیاب امیدوار توضرور تھے لیکن رکن نہیں تھے اس لئے ان پر اس آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن نے ڈاکٹر شہزادوسیم کی جانب سے اسحاق ڈار کو نااہل قراردینے اور پنجاب سے سینیٹ کی نشست خالی قراردینے کی درخواست خارج کردی۔